پاکستان کی تاریخ میں المناک سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو آج 9 سال گزر چکے ہیں جس میں ہرشہید بچے کی اپنی ایک داستان بنی ۔

چارسدہ کے باپ بیٹے کی لازوال محبت بھی اپنی مثال آپ رہی۔

دہشتگردوں نے باپ سے ایک بہادر اور ہونہار بیٹا تو چھین لیا لیکن جدائی کے بعد بھی باپ نے بیٹے کی ایک ایسی خواہش پوری کردی جو اس نے زندگی میں اپنے باپ سے کی تھی۔

کرنل (ر) سکندر حیات نے اپنے شہید بیٹے حیات اللہ کی خواہش پر ایک محل بنایا ہے۔

شاندار محل میں ایک کمرہ آرمی پبلک اسکول کے شہید بہادربیٹے حیات اللہ کے لیے بھی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے