سندھ پولیس کے سابق ایس ایس پی راﺅ انوار نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں بے امنی اور ٹارگٹ کلنگ کا تعلق بڑے سیاستدانوں کے ساتھ ہے۔ 2013ءکے بعد سندھ میں پولیس کے ذریعہ لوگوں کے پلاٹس پر قبضے کیے گئے۔ پچھلے پانچ برس میں سندھ سے پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے 700 ارب روپیہ منی لانڈرنگ کے ذریعہ ملک سے باہر لے جایا گیا ہے۔ حسن، حسین نواز سے 400 ملین پاو¿نڈ کی جائیداد خریدنے کیلئے ملک ریاض نے جو ادائیگی کی تھی جو لندن میں پکڑی گئی تھی وہ پیسہ صدر زرداری کا تھا جو کراچی بحریہ ٹاﺅن سے زرداری کی آمدنی تھی۔ صدر زرداری نے حکم دیا کہ نواز شریف کے بچے جن کی لندن میں کوئی جائیداد ہی نہیں انہیں پہنچاﺅ، وہ ضرورت مند ہے۔ راﺅ انوار نے مزید کہا کہ اس وقت 99 فیصد پولیس کرپٹ ہے، کراچی میں گزشتہ 5 سال کے دوران سسٹم نے 700 ارب روپے کی کرپشن کی ہے، بلاول ہاﺅس کے کیک کی پیمنٹ تک جعلی اکاﺅنٹس سے کی گئی، اویس مظفر ٹپی وزیراعلیٰ ہاﺅس میں بیٹھتا تھا میں نے خود دیکھا، کراچی میں ہونے والے جرائم کی ذمہ دار پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ہے، سندھ میں چلنے والے سسٹم کے سربراہ آصف علی زرداری ہیں، کراچی میں سسٹم پولیس کے تحت چلایا جاتا ہے، لوگوں کی زمینوں پر قبضے کرائے جاتے ہیں، پیپلز پارٹی کی حکومت نے بحریہ ٹاﺅن کو 1300 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا۔