امریکی سینیٹ کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری بُوکر نے کہا ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے بائیڈن انتظامیہ اقدامات کرے، امریکا کسی ایک پارٹی یاسیاستدان نہیں پاکستانی عوام کا ساتھ دے۔

سینیٹر کوری بُوکر نے کہا کہ دہشتگردی روکنے کی کوشش میں ایک اہم اتحادی پاکستان ہونا چاہیے، دہشتگرد کسی ایک ملک نہیں پوری دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگرد اس طرح کارروائی کرتے ہیں کہ وہ کسی ایک ملک کو ہی نہیں دھمکاتے، وہ پوری دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔ اگر وہ کسی ایک مقام پر مضبوط ہوں تو وہ دیگر حصوں کیلئے زیادہ بڑا خطرہ ہوتے ہیں۔ امریکا کو چاہیے کہ وہ دہشتگردی روکے، اس کوشش میں ایک اہم اتحادی پاکستان ہونا چاہیے، مجھے یہ بہت اچھا لگتا ہے کہ جب پاکستانی امریکنز مجھ سے آکر کہتے ہیں کہ ہمیں پاک امریکا تعلق مضبوط بنانے کا راستہ نکالنا ہوگا، یہ نہ صرف پاکستان کے مفاد میں ہے بلکہ امریکا کے مفاد اور تحفظ کی خاطر بھی اہم ہے۔ یہ تعلق مضبوط کرنے میں مجھے بہت زیادہ دلچسپی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کی معیشت اس قابل نہیں کہ وہ ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لے تو کیا آپ نہیں سمجھتے کہ پاکستان کو کچھ قوت دی جائے کہ پاکستان کو اس صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑے جیسا کہ سری لنکا کو ہوا کہ وہ دیوالیہ ہوگیا؟ سینیٹر کوری بوکر نے جواب دیا: ’جی ہاں، دیکھیں یہ اس خطے کی حقیقت ہے۔ اس خطے میں چین ہے اور روس ہے۔ پاکستان کریٹیکل ہمسائیوں کے درمیان میں ہے اور ہمیں وہ طریقے تلاش کرنا ہوں گے کہ پاکستان سے گہرا دوستانہ تعلق قائم کریں تاکہ وہ ان ممالک اور قوموں سے شراکت داری میں زیادہ آگے نہ بڑھے جو ان جمہوری اصولوں کو نہیں مانتیں جو امریکا کے نزدیک اہم ہیں۔ اس لیے میں آواز بلند کرتا رہا ہوں کہ پاکستان کی زیادہ امداد کی جائے خصوصا ماحولیاتی تباہی پر، جس میں اس کا قصور ہی نہیں۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے