پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی راہ ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ہموار ہو رہی ہے۔ ریکوڈیک منصوبے کی ترقی میں ایس آئی ایف سی کا کردار کلیدی قرار دیا گیا جبکہ آسٹریلیا نے پاکستانی اداروں کے ساتھ جدید تربیتی پروگراموں کی پیشکش بھی کی ہے۔
آسٹریلیا نے ریکو ڈیک سمیت پاکستان کے معدنی وسائل میں مشترکہ منصوبوں پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات اور آبی وسائل کے انتظام میں اقتصادی شراکت داری پر اتفاق ہوا۔
پاکستان کے وزیر توانائی نے آسٹریلیا کی کان کنی کی مہارت کے لیے ادارہ جاتی روابط بڑھانے پر زور دیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے پاکستانی اداروں کے ساتھ جدید تربیت کے پروگرام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ ریکو ڈیک میں تقریباً 65 ارب ڈالر مالیت کے ذخائر موجود ہیں جن میں دو ارب ٹن کاپر اور بیس ملین اونس سونا شامل ہیں۔