اسلام آباد: پاکستان میں شرح سود 31جولائی سے ساڑھے 10 سے 10 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مالیاتی پالیسی کمیٹی کا اجلاس آئندہ بدھ کو منعقد ہوگا۔
پاکستان میں طویل عرصے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا پالیسی ریٹ 100 بیسز پوائنٹ سے 150 بیسز پوانٹس تک کم ہونے امکان ہے تاہم ماہرین اقتصادیات نے یہ بتایا کہ 30 جون کو ہو نے والے رواں مالی سال 2025-26 کی پہلی مالیاتی پالیسی کمیٹی محتاط فیصلے کرے گی اور پالیسی ریٹ 11 فیصد سے 50 سے 100 بیسز پوائنٹس کم کر کے بینک ریٹ ساڑھے 10 سے 10 فیصد کر سکتی ہے۔
ادارہ جاتی شفافیت بڑھانے اور طویل مدت کے دوران مالی منصوبہ بندی کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز میں اعتماد پیدا کرنے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے زری پالیسی کمیٹی کے اجلاسوں کے پیشگی کیلنڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پورے مالی سال میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالیاتی پالیسی کمیٹی کے 8 اجلاس ہوں گے، مالی سال 2025-26 کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالیاتی پالیسی کمیٹی کے اجلاسوں کا شیڈول جاری کیا گیا جس کے مطابق بدھ، 30 جولائی 2025ءکو اسٹیٹ بینک کی مالیاتی پالیسی کمیٹی کا رواں مالی سال کا پہلا اجلاس انعقاد پذیر ہو گا۔
دوسرا اجلاس پیر، 15 ستمبر 2025 کو ہونے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے، تیسرا اجلاس پیر، 27 اکتوبر 2025 کو، چوتھا اجلاس پیر، 15 دسمبر 2025کو بلایا جائے گا، پانچواں اجلاس پیر 26 جنوری 2026 کو منعقد کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالیاتی پالیسی کمیٹی کا چھٹا اجلاس پیر 9 مارچ 2026 کو منعقد ہو گا، ساتواں اجلاس پیر 27 اپریل 2026 اور آٹھواں اجلاس پیر 15 جون 2026 کو بلانے کا شیڈول طے کیا گیا ہے۔
زری پالیسی کمیٹی کے اجلاسوں کا اگلا پیشگی کیلنڈر جولائی 2026 میں جاری کیا جائے گا، اگر اعلان کردہ تاریخوں پر غیر متوقع حالات میں اجلاس کا انعقاد نہ ہو سکا تو اسی وقت نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔