گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے بابوسر تھک میں شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 3 سیاح جاں بحق، 4 زخمی اور 15 لاپتا ہو گئے۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق شاہراہ تھک بابوسر کے علاقے میں سیلاب نے تباہی مچادی، جس کی زد میں آ کر سیاحوں کی 8 گاڑیاں بہہ گئیں۔
ترجمان کے مطابق سیلابوں میں بہہ کر 15 سیاح لاپتا ہو گئے، جانی نقصان کے بارے میں ترجمان نے بتایا کہ اب تک 3 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4 سیاحوں کو زخمی حالت میں ریسکیو کر کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک زخمی کی حالت تشویش ناک ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق حالات کے پیش نظر ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا، مزید بتایا کہ سیلاب سے علاقے کا کمیونیکیشن کا نظام درہم برہم ہو گیا اور اپٹک فائبر بریک متاثر ہوئی ہے۔
ترجمان کا مزید بتانا تھا کہ سیلاب سے ہزاروں سیاح پھنس گئے، کئی گھروں کا باہمی رابطہ منقطع ہو گیا، ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیکڑوں سیاحوں کو حکومت نے ریسکیو کر لیا، جبکہ درجنوں سیاحوں کو مقامی آبادی نے پناہ دی۔
فیض اللہ نے حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ بابوسر کئی مقامات پر بند ہو گئی، جبکہ سڑکیں اورکھیت کھلیان تباہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ 27 جون کو خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش کے باعث دریائے سوات بپھر گیا جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے تھے۔
18 جولائی کو سانحہ سوات کے 21 روز بعد سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے لاپتا بچے عبداللہ کی لاش مل گئی تھی، حادثے کے کل 16 متاثرین میں 3 کو زندہ ریسکیو کیا گیا تھا، تاہم 13 جاں بحق ہو گئے تھے۔