کوئٹہ شہر کی خدمت میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں تھی،سابق کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات

‏آج کمشنر کوئٹہ کے دفتر میں میرا آخری دن ہے۔
تھوڑی دیر قبل تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے۔ اس شہر کی خدمت میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں تھی۔ کوئٹہ ایک خوبصورت، زندہ دل اور تاریخی شہر ہے۔ اس کی خدمت میں چیلنجز ضرور تھے، مگر جذبہ اور خلوص کبھی کم نہ ہوا۔ پچھلے سال مارچ میں وزیراعلی نے میرا انٹرویو لیا اور کچھ ٹارگٹس دیے ۔ ٹائم لائن تقریباً نا ممکن تھی لیکن چیف منسٹر نے کہا کہ کویٹہ کو صاف ستھرا، ماڈرن اور ایک خوبصورت شہر بنانا ہے۔
میں اس موقع پر حکومت کے پراجیکٹس کی چند جھلکیاں عوام کے ساتھ بطور امانت شیئر کرنا چاہتا ہوں۔ یہ کسی تعریف یا کریڈٹ کے لیے نہیں، بلکہ یہ بتانے کے لیے ہے کہ اگر نیت اور ٹیم درست ہو تو موجودہ وسائل میں بھی بہت کچھ ممکن ہے۔ ایک بات ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ایک کام بھی نہ ہو سکتا اگر چیف منسٹر جناب سرفراز بگٹی ‎@PakSarfrazbugti خود ایک ایک چیز کی مانیٹرنگ اور فالو اپ نہ کرتے ۔
گزشتہ دو برسوں میں، کوئٹہ ڈویژن نے تقریباً 20 ارب روپے کی بچت یا آمدن ممکن بنائی ۔ اور یہ کسی اضافی فنڈ کے بغیر، صرف موجودہ وسائل کو بہتر انداز میں استعمال کر کے کیا۔
چند نمایاں اقدامات کی سمری یہ ہے۔
🔹 ٹیکنالوجی پارک:
بلوچستان کا پہلا ٹیک پارک ایک بند عمارت کو استعمال کر کے پرائیویٹ پارٹنرشپ سے قائم کیا گیا۔ چیف منسٹر اور چیف سیکریٹری ‎@CMOBalochistan نے دن رات اس پراجیکٹ کا ہر مسئلہ حل کیا ۔
1.6 ارب روپے کی بچت، 500 نوکریاں، 20 اسٹارٹ اپ متحرک کئے۔
🔹 چمن بارڈر مارکیٹ:
برسوں سے رکی ہوئی مارکیٹ کو 6 ماہ میں مکمل کیا۔ چیف منسٹر جناب سرفراز بگٹی نے خود چمن میں اسی جگہ بیٹھ کر اس کی راہ میں تمام رکاوٹیں دور میں اور آج اس کی بدولت
3 ارب روپے کی بچت اور 5 ہزار سے زائد روزگار پیدا ہوں گے۔
🔹 انٹیگریٹڈ پارکنگ سسٹم:
ٹھیک آٹھ ماہ پہلے چیف منسٹر صاحب نے خود سرکلر پلازہ کی چھت پر ایک پلان بنایا جو انتھک محنت سے پایہ تکمیل کو پہنچا ۔ 2 پارکنگ پلازہ اور 2 زیرِ زمین پارکنگ پر کام جاری ہے۔
سالانہ آمدن 3 کروڑ 50 لاکھ، نجی شعبے سے 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کروائی گئی۔
🔹 صفا کوئٹہ (ویسٹ مینجمنٹ):
بغیر کسی سرکاری فنڈ کے، صفائی کے نظام میں 300 فیصد بہتری لائی گئی۔ یہ منصوبہ وزیراعلی کا ایک خواب تھا جو اب پورا ہوا ۔ اس پر سی ایم نے خود تقریباً ساٹھ میٹنگز اور وزٹس کئے۔
نجی شعبے سے 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی۔
🔹 عوامی اثاثوں کی بازیابی:
کیفے بلدیہ کی 1 ارب روپے مالیت کی زمین واگزار، اب 10 لاکھ روپے ماہانہ آمدن پر دی گئی۔ یہ منصوبہ سی ایم کے دل کے بہت قریب تھا ۔ انہوں نے بار بار کویٹہ میں باہر کے ملکوں کی طرز پر ایک کیفے بنانے کا حکم دیا جو آپ مکمل ہوا۔
پٹرول پمپ جو کے 1 ارب روپے مالیت کی زمین تھی ۔ کو واگزار کروایا ۔ پر مافیا کے سامنے وزیر اعلیٰ خود اپنی دیوار کی طرح کھڑے رہے ۔ شاید اس کی سیاسی قیمت چکانا پڑے لیکن یہ شہر پر بہت بڑا احسان ہے ۔
5 ارب روپے مالیت کی زمین محکمہ جنگلات، قیو۔ڈ۔اے، اے۔این۔ایف اور میونسپلٹی کے لیے واپس حاصل کی
🔹 قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائیاں:
منشیات، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریشنز سے حکومت کو 2 ارب روپے کا فائدہ کروایا
100 غیر قانونی کرش پلانٹس بند کئے
300 غیر قانونی پٹرول پمپس سیل کئے ۔ جس سے ماحول میں بہت بہتری ائی۔
🔹 تعلیم و صحت میں بہتری:
300 بند اسکولوں کو فعال کیا
کویٹہ ڈویژن کے تمام اسپتال مکمل فعال کئے
مزدور کے بچوں کے لئے فل سکالرشپ جس پر 500 بچوں کو اسلام آباد کے نجی اسکولوں میں داخل کروایا ۔ سی ایم نے خود ان بچوں پر ہاتھ رکھ کر ان کو روانہ کیا اور وہ انسوں شاید اور کوئی نہ دیکھ سکا ۔
30 ہزار وظائف فراہم کیے گئے
2 آئی ٹی لیب قائم کیں
کرکٹ، فٹبال اور باکسنگ کے ٹورنامنٹ منعقد کیے
🔹 انفرااسٹرکچر کے 6 بڑے منصوبے مکمل کیے:
سبزل روڈ
سریاب روڈ
آبپاشی کی عمارت
انسکومب روڈ
شاہوانی و بادینی لنک روڈز
سینٹرل بائی پاس
یہ بتانے کا مقصد شہرت حاصل کرنا نہیں۔ مقصد صرف یہ تھا کہ محدود وسائل میں بھی بہتری ممکن ہے۔ اگر ٹیم متحد ہو، ادارے متحرک ہوں اور نیت صاف ہو اور اگر آپ کا چیف ایگزیکٹو دن رات فالو اپ کر کے باقی محکموں اور عدالتوں کی رکاوٹوں کو دور کر سکے تو کچھ بھی نا ممکن نہیں
میں دل کی گہرائیوں سے جناب چیف منسٹر سرفراز بگٹی صاحب ، چیف سیکریٹری شکیل قادر خان ، اپنے سینئرز، ساتھیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، کمیونٹی رہنماؤں اور شہریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا، گائیڈ کیا اور یہ تمام کام مکمل ہوئے۔
کوئٹہ نے جو عزت، محبت اور اعتماد دیا، وہ میرے دل میں ہمیشہ محفوظ رہے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے