نیشنز ہاکی کپ؛ فائنل کھیلنے والی ٹیم سے "غیروں” جیسا سلوک

نیشنز ہاکی کپ کا فائنل کھیلنے والی ٹیم کو سپورٹ کرنے کیلئے کوئی آفیشل یا حکومتی نمائندہ کھلاڑیوں کو لینے تک ائیرپورٹ نہ پہنچا۔


22 جولائی کو ملائیشیا سے وطن واپس لوٹنے والی قومی ٹیم ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کے استقبال کیلئے بھی کوئی حکومتی نمائندہ نہ پہنچا جبکہ شائقین اور اہلخانہ نے اپنے پلئیرز کو سپورٹ کیا۔

قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عماد بٹ نے سوشل میڈیا پر گروپ فوٹو شیئر کی اور لکھا کہ "ہم ہارے نہیں ہیں، ہم نے دل جیتے ہیں، ہم نے ہاکی کو دوبارہ زندہ کیا”۔

عماد بٹ نے لکھا کہ "11 سال کے طویل عرصے کے بعد فائنل میں پہنچنا صرف ایک سنگ میل نہیں تھا بلکہ یہ ایک پیغام تھا، پاکستان پھر سے ابھر رہا ہے، یہ چاندی کا تمغہ ہار نہیں ہے بلکہ امید اور یقین ہے”۔

انہوں نے کہا کہ "آج ٹرافی ہمارے ہاتھ سے ضرور پھسل گئی ہے لیکن ہمارے اندر کی آگ پہلے سے زیادہ روشن ہے، وہ دن دور نہیں جب ہم ٹرافی گھر لائیں گے”۔

قومی ہاکی ٹیم کے کپتان نے عزم کا اظہار کیا کہ "یہ پاکستان ہاکی کیلئے ایک نئے باب کا آغاز ہے، آپ کے دل، آپ کے اتحاد اور بھرپور جذبے کا شکریہ! قوم کی دعاؤں اور سپورٹ نے ہمیں آگے بڑھایا، ہم آخری سانس تک لڑیں گے! سفر جاری ہے، خواب زندہ رہتا ہے۔ پاکستان زندہ باد”۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے