وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے پہلے اسکلز ایمپیکٹ بانڈ کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہےکہ یہ جدید ماڈل نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانے کے لیے نجی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کےمطابق وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے حوالے سے روڈ میپ پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ باصلاحیت نوجوان پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو روزگار کے قابل تعلیم و ہنر کی فراہمی سے اس ملک کی تقدیر بدلیں گے، پاکستان کے باصلاحیت نوجوان دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو پاکستان اور بیرون ملک روزگار کے مواقع اور حصول کی تعداد کے تخمینے پر مبنی ایک جامع روڈمیپ پیش کیا جائے، ہر دو ماہ میں اس پر عملدرآمد کی پیش رفت کا خود جائزہ لوں گا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس نظام کے تحت نوجوانوں کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ایسے ہنر سکھائے جائیں گے، جس سے پاکستان کے نوجوان با اختیار اور ملکی اقتصادی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں گے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ نوجوانوں کی استعداد کار بڑھانے، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہنر کی تربیت اور اس کے بعد روزگار یقینی بنانے کے لیے مزید اقدمات کیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم یوتھ پروگرام، وزارتِ امور سمندر پار مقیم پاکستانی، نیوٹیک اور تمام متعلقہ اداروں کی نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے حوالے سے اب تک کی کارکردگی اطمینان بخش ہے، پاکستانی نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے حصول میں معاونت کے لیے ان ممالک کی مقامی زبانوں کی تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک روزگار کے حصول کے لیے ہنر مند افراد کی تیاری کو ترجیح دی جائے، نوجوانوں کو ڈیجیٹل یوتھ حب پر موجود روزگار کے مواقع کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے لیے مہم چلائی جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت وزیر اعظم کی ہدایت پر نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانے کے لیے ہنر و تعلیم کی فراہمی کے ساتھ پاکستان و بیرون ملک روزگار کو یقینی بنانے کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے۔
اجلاس کو پروگرام کے تحت نوجوانوں کو پاکستان اور بیرون ملک روزگار کی فراہمی کا سالانہ تخمینہ بھی بتایا گیا، پروگرام نوجوانوں کو با اختیار بنا کر روزگار میں خودکفالت، آنٹرپرونیورشپ اور براہ راست نوکریوں کے حصول میں معاونت کر رہا ہے۔
شرکا کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ حب کے تحت اب تک 5 لاکھ سے زائد افراد رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جب کہ 17 لاکھ سے زائد لوگوں نے اس کی ایپلی کیشن کو ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ 5 سو سے زائد کمپنیاں رجسٹرڈ ہونے کے علاوہ پاکستان میں 47 ہزار سے زائد جب کہ ایک لاکھ سے زائد بیرون ملک روزگار کے مواقع اور 2 ہزار سے زائد سکالر شپس موجود ہیں۔
پورٹل سے بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں، سرکاری اداروں، نجی کمپنیوں اور بشمول اقوام متحدہ دیگر این جی اوز سمیت 500 سے زائد ادارے منسلک ہیں۔
اجلاس کو بریف کیا گیا کہ اسکلز ایمپیکٹ بانڈ کی منظوری کے بعد اس نظام کے تحت نوجوانوں کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ایسے ہنر سکھائے جائیں گے، جس سے پاکستان کے نوجوان با اختیار اور ملکی اقتصادی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں گے۔
اس حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس ماڈل کو ’پے فار سکسیس‘ کہا جاتا ہے جس کے تحت پبلک یا ڈونر فنڈز صرف اس وقت جاری کیے جاتے ہیں جب آزاد ذرائع سے تصدیق شدہ نتائج جیسے کہ ملازمت کے حصول یا آمدن کی مخصوص حد حاصل کر لی جائے۔
وزیر اعظم نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے حوالے سے تخمینے اور مکمل روڈ میپ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطا تارڑ، چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، رکن قومی اسمبلی آمنہ بتول اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔