ای سی سی اجلاس: سستے گھروں کی اسکیم, گرین ٹیکسانومی اور صنعتی اصلاحات کی منظوری

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے  صنعت، ہائوسنگ، ٹیلی کام اور ماحولیات سے متعلق اہم فیصلوں کی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی  کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں صنعتی ترقی، ماحولیاتی پالیسی، ہنر مندی کے فروغ، ہائوسنگ فنانس اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں سے متعلق اہم ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر تجارت جام کمال خان اور متعلقہ وزارتوں، ڈویژنوں، محکموں اور اتھارٹیز کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

ای سی سی نے وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کی توثیق کی جس میں سٹیل سیکٹر کی صنعتی مسابقت اور برآمدی ترقی کے لیے نیشنل ٹیرف پالیسی 2025–30 کے تحت پیداواری لاگت میں کمی اور برآمدی صلاحیت میں بہتری کی سفارشات شامل تھیں۔

کمیٹی نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی وزارت تجارت کی درخواست کی بھی منظوری دی جو میسرز غنی گلاس لمیٹڈ کو گیس/آر ایل این جی پر رعایتی نرخوں سے متعلق تھا۔

ای سی سی نے قرار دیا کہ چونکہ پانچ برآمدی شعبوں کے لیے توانائی پر دی جانے والی رعایتیں پہلے ہی ختم کی جا چکی ہیں، اس لیے اس اپیل کی کوئی قانونی بنیاد نہیں بنتی۔ماحولیاتی تحفظ کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ای سی سی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کی تجویز پر پاکستان گرین ٹیکسونومی کی منظوری دی۔

چیئرمین نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دیرینہ ضرورت تھی اور ملک میں ماحول دوست منصوبوں کے لیے فنانسنگ کے مواقع فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ہنر مندی کے فروغ کے لیے نتائج پر مبنی مالی ماڈل کی حمایت کرتے ہوئے ای سی سی نے وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے پاکستان سکل امپیکٹ بانڈ (پی ایس آئی بی) کے اجراء کے لیے 1 ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی منظوری دی۔

 

کمیٹی نے وزارت پر زور دیا کہ وہ بتدریج پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی طرف منتقل ہو اور مستقبل میں خود مختار مالیاتی حکمت عملی اختیار کرے تاکہ حکومتی ضمانتوں پر انحصار کم ہو۔رہائش کے شعبے میں ای سی سی نے کم لاگت ہائوسنگ فنانس کے لیے مارک اپ سبسڈی اور رسک شیئرنگ سکیم کی منظوری دی تاکہ غریب طبقے کو گھر حاصل کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔

کمیٹی نے وزارت کو ہدایت دی کہ وہ وفاقی و صوبائی اداروں کے تعاون سے ہائوسنگ سیکٹر کا جامع اور مربوط ڈیٹا بیس تیار کرے تاکہ اس سکیم کو موثر اور درست انداز میں نافذ کیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے