اس کے ساتھ ہی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (FCA) کے تحت صرف ڈسکوز (DISCOs) کے صارفین کو حاصل 90 پیسے فی یونٹ کا ریلیف بھی اب ختم ہو چکا ہے۔
فی الوقت صارفین کو بنیادی ٹیرف میں معمولی کمی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت جزوی ریلیف تو حاصل ہے، تاہم حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سہولتیں بھی بتدریج ختم ہو رہی ہیں، جس کے باعث بجلی کے نرخوں میں ممکنہ اضافہ عوام پر اضافی بوجھ ڈال سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 3 اپریل کو وزیرِ اعظم نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 7.41 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے 1.16 روپے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں اور 50 پیسے فی یونٹ ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی گئی تھی۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگر یہ ریلیف مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے تو آئندہ مہینوں میں بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آسکتا ہے، جو مہنگائی سے نڈھال عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔