افغان باشندوں کو غیرقانونی ویزوں کے اجرا میں وزارت داخلہ و خارجہ کے اہلکار ملوث نکلے

افغان باشندوں کو غیرقانونی ویزوں کے اجرا میں وزارت داخلہ و خارجہ کے اہلکار ملوث نکلے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے افغان باشندوں کو غیرقانونی ای ویزوں کے اجرا کے اسکینڈل میں مزید دو افراد کو گرفتار کرلیا ۔ گرفتار شدگان میں ایک سرکاری ملازم بھی شامل ہے۔

ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے افغان شہریوں کو غیرقانونی ای ویزے جاری کرنے کے اسکینڈل میں مزید جن دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے ان میں نادر رحیم اور عزیز اللہ آفریدی شامل ہیں، مجموعی طور پر اس کیس میں گرفتار ملزمان کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق نادر رحیم سرکاری ادارے پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں ملازم ہے جبکہ عزیز اللہ آفریدی کا بینک اکاؤنٹ افغان باشندوں سے لین دین کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔

اس سے قبل غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے عاطف اور احمد زیب کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ ای ویزوں کے غیرقانونی اجرا میں وزارت خارجہ کا اہلکار سمیع اللہ آفریدی اور ایک ایجنٹ ملک منیب بھی ملوث ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس اسکینڈل میں وزارت داخلہ کے بعض اہلکاروں کے ملوث ہونے کے شواہد بھی حاصل کر لیے گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے