وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی عدالت میں بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے دورے پر گفتگوکرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو نہ معطل کرسکتا ہے اور نہ اس معاہدے سے نکل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپنے وسائل سے دیامر بھاشا اور دیگر منصوبے مکمل کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، ہم پانی کے ذخائر کی صلاحیت کو بڑھائیں گے اور آبی ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان دفترخارجہ نے بھی بھارت کے ساتھ کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں کے تنازع پر ثالثی عدالت کی جانب سے 27 جون کو سنائے گئے فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا۔
ترجمان کے مطابق فیصلے میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ اسے اس مقدمے کی سماعت کا مکمل اختیار حاصل ہے اور یہ کہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے کو بروقت، مؤثر اور منصفانہ طریقے سے آگے بڑھائے۔