ہمارا ملک اس وقت آئین کی پٹری سے اُتر رہا ہے,مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کو امریکا کی رضامندی کے ساتھ چلاتے ہیں تو پھر جمہوریت کی بات کیوں کرتے ہیں؟

بٹگرام میں شعائر اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت آئین کی پٹری سے اُتر رہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 2018 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی، ہم نے اسے تسلیم نہیں کیا تھا،2024 کے الیکشن کو بھی ہم نے تسلیم نہیں کیا، ہم چیختے رہے جس طرح فاٹا کو ضم کر رہے ہو یہ غلط فیصلہ ہے، قبائل اس انضمام پر راضی نہیں تھے، آج آپ پچھتا رہے ہیں کہ انضمام کا غلط فیصلہ کیا تھا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ایوان میں آپ نے 18 سال سے کم عمر لڑکے اور لڑکی کے نکاح کو ناجائز قرار دیا، آپ نے ایک جائز نکاح کے اوپر قدغن لگادی، آئین کہتا ہے کہ قرآن و دین کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 60 ہزار فلسطینی صہیونی بمباری سے شہید ہوئے، ٹرمپ کو جنگ بندی کا خیال نہیں آیا، آج جب ایران نے اسرائیل پر بمباری کی تو ٹرمپ کو جنگ بندی کا خیال آگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے