الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا عمل تیز، جینکوز کی نیلامی جلد مکمل کی جائے، وزیراعظم

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکٹرک ووہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا عمل تیز کیا جائے، نقصان میں چلنے والی بجلی کی پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نیلامی جلد مکمل کی جائے، جینکوز کی نیلامی کے عمل کو میڈیا پر براہ راست نشر کیا جائے۔

ڈان نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں بجلی کے شعبے کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے عمل کو بھی تیز کیا جائے۔

اجلاس کو بجلی شعبے کی پیدوار، ترسیل اور تقسیم کے حوالے سے جاری اصلاحات اور منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزرا سردار اویس خان لغاری، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم محمد علی، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، نیشنل کوآرڈینیٹر پاور ٹاسک فورس لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، وزیرِ اعظم کے کو آرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر فرسودہ اور نقصان میں چلنے والے جینکوز کی نیلامی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا، جس سے قومی خزانے کو 9 ارب 5 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی، جب کہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کو مکمل کرنے کے لیے اقدمات تیزی سے جاری ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نیلامی کی کاروائی براہ راست نشر کی جاتی ہے. 36 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ بجلی کے نرخوں کے حوالے سے کامیاب مذاکرات ہوئے جس کے نتیجے میں مجموعی طور ملکی خزانے کو 30 کھرب 69 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ملکی صنعتوں کو ٹرانسمیشن لائن پر لا کر انہیں بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، جس سے صنعتی پیدوار، برآمدات اور زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا. نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ کو تحلیل کرکے انرجی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی اور نیشنل گرڈ کمپنی تشکیل دی گئی، اور ان کو ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے، الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کی درخواستوں کو وصول کرنے کے لیے آن لائن پورٹل فعال ہے، جس کے ذریعے 120 درخواستیں وصول کی جا چکی ہیں، جس میں سے 48 درخواستوں کو عبوری رجسٹریشن کی دستاویزات تفویض کی گئی ہیں، اسی طرح پہلے سے موجود چارجنگ اسٹیشنز کی ریگولرائیزیشن کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے