وزارت اقتصادی امور نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے درمیان ویمن انکلوسیو فنانس سیکٹر پروگرام پر دستخط کردیے گئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق معاہدے کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک 35 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا، 30 کروڑ ڈالر پالیسی بیسڈ قرض ہوگا، جب کہ 5 کروڑ ڈالر انٹرمیڈیٹری قرض ہوگا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے شروع کیے جانے والے پروگرام کے ذریعے خواتین کو کاروبار، روزگار سمیت دیگر معاشی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
ترجمان وزارت اقتصادی امور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایڈیشنل سیکریٹری وزارت اقتصادی امور سبینہ قریشی نے معاہدے پر دستخط کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پروجیکٹ ہیڈ دنیش راج شیوکوٹی نے معاہدے پر دستخط کیے۔
واضح رہے کہ نومبر 2023 سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے بھی اس منصوبے کی منظوری دی تھی۔
سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے فنڈ سے چلنے والے منصوبے کا جائزہ لیا گیا تھا، جس میں وفاقی حکومت کو 10 کروڑ ڈالر سے زائد قرضہ دیا جانا تھا، اور اس کی منظوری ایکنک سے لینی باقی تھی۔
اس منصوبے کا عنوان ’ویمن انکلوسیو فنانس ڈیولپمنٹ پروگرام‘ ہے اور اس پر 31.41 ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس کا مقصد ملک بھر کی کاروباری خواتین کی مدد کرنا ہے۔ وزارت خزانہ کو اس فنڈنگ کے لیے ایک ایگزیکیوٹنگ ایجنسی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، جو غیر ملکی ذرائع خاص طور پر اے ڈی بی سے آئے گی۔
عمل درآمد کے ادارے کے طور پر اسٹیٹ بینک ایک پروجیکٹ پر عمل درآمد یونٹ قائم کرے گا، جس کے اخراجات مرکزی بینک کے اپنے فنڈز سے پورے کیے جائیں گے۔
فنانسنگ کی نگرانی ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کرے گی، جس کی قیادت اسٹیٹ بینک پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کریں گے، اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بھی اس کے رکن ہوں گے۔