ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو اسرائیل میں سیاسی سانس لینے کا ایک مختصر موقع تو دیا تاہم ان پر 50 سے زائد اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرانے اور غزہ جنگ ختم کرنے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے ۔
ایران جنگ کے بعد امریکی صدر ٹرمپ، اسرائیلی اپوزیشن اور اسرائیلی عوام کی اکثریت کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر غزہ جنگ بندی ، مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی ختم کرنے اور 50 سے زائد اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے لیے دباؤمیں اضافہ ہورہا ہے۔
سیاسی افق پر نیتن یاہو کے خلاف حال ہی میں 7دنوں کے اندر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا گیا۔ ایک موقع پر نیتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت نے بمشکل ایک ووٹ سے اپنی بقا کو یقینی بنایا۔ آخری لمحات میں کٹڑ یہودی جماعتوں کا معاہدہ طے پا گیا، جو اس حکومت کا اہم حصہ ہیں۔
ماہرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ معاہدہ نہ ہوتا، تو نیتن یاہو کو پارلیمان تحلیل اور نئے انتخابات کا اعلان کرنا پڑتا ۔
تاہم اسی دوران اسرائیل نے ایران پر حملے شروع کر دیے، جس سے نہ صرف اسرائیل کی داخلی سیاست بلکہ پورے خطے کی جغرافیائی سیاسی صورتحال میں ہلچل مچ گئی۔