جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔

عام طور پر اس بیماری کے لیے نان الکحلک فیٹی لیور ڈیزیز کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور یہ جگر کے امراض کی عام ترین قسم ہے۔

اس بیماری کے دوران جگر بہت زیادہ مقدار میں چربی ذخیرہ کرنے لگتا ہے اور اس کا علاج نہ ہو تو اس کے افعال تھم جاتے ہیں۔

جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

صحت مند جگر میں چربی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس میں معمولی اضافے کو بھی بیماری تصور کیا جاتا ہے۔

مگر جگر کے اس عام ترین مرض سے بچنا بہت آسان ہے بس روزانہ ورزش کرنا شروع کر دیں۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل فنکشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ایروبک ورشوں کو عادت بنانے سے جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

ایروبک ورزشیں تیز رفتاری سے چہل قدمی، دوڑنے، تیراکی، سیڑھیاں چڑھنے اور سائیکل چلانے جیسی سرگرمیوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔

ان ورزشوں سے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جبکہ سانس پھول جاتی ہے، جس سے دل اور نظام تنفس سے جڑی صحت بہتر ہوتی ہے۔

ویسے تو یہ پہلے سے معلوم تھا کہ ورزش سے جگر کے اس عارضے کی روک تھام ہوتی ہے یا اس سے نجات پانے میں مدد مل سکتی ہے، مگر یہ واضح نہیں تھا کہ ایسا کیسے ممکن ہوتا ہے۔

اس نئی تحقیق میں تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزشوں سے کولیسٹرول صفراوی ایسڈ کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

صفراوی ایسڈ جسم کے اندر چکنائی کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ جسم کے لیے شکر اور چکنائی کے استعمال میں مددگار سگنلز کو متحرک کرتا ہے۔

ورزش کے ذریعے اس ایسڈ کے متحرک ہونے سے جسم غذا کو زیادہ مؤثر طریقے سے ہضم کرتا ہے اور جگر میں چربی کے ذخیرے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کے دوران دریافت کیا گیا کہ ورزش کرنے سے جگر کے اس عام ترین عارضے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

تحقیق کے دوران چوہوں کو زیادہ چربی والی غذا کا استعمال کرایا گیا اور پھر انہیں روزانہ ورزش کرائی گئی جبکہ چوہوں کے ایک گروپ کو جسمانی سرگرمیوں سے دور رکھا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ورزش کرنے سے جگر میں صفراوی ایسڈ بننے کا عمل تیز ہوگیا جس سے جگر پر چربی جمع ہونے کا عمل بھی گھٹ گیا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایسڈ ایروبک ورزشوں سے زیادہ متحرک ہوتا ہے اور اس سے جگر پر چربی چڑھنے اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے