قومی شاہرہوں پر بدامنی ریاست کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے کسی صورت برداشت نہیں کر ینگے ،وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں سبی نصیر آباد قومی شاہراہ پر امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا

اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈیشنل آئی جی محمد یوسف ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعزاز احمد گورایا ، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند شریک ہوئے

جبکہ سبی اور نصیر آباد ڈویژن کے کمشنرز، ڈی آئی جیز، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے سبی نصیر آباد شاہراہ پر جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراؤں پر بدامنی ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا

آرگنائز کرائمز پر کنٹرول مقامی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ، ہر ضلع میں انتظامی افسران کی تعیناتی میرٹ پر کی جاررہی ہے تو صوبائی حکومت ان افسران سے خاطر خواہ نتائج بھی چاہتی ہے جرائم کی موثر روک تھام افسران کی ذمہ داری ہے جس کو ہر صورت پورا کرنا ہوگا انہوں نے واضح ہدایت دی کہ پولیس اور لیویز کی حدود سے بالاتر ہو کر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مؤثر اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو مکمل فری ہینڈ دیتے ہوئے کہا کہ لیویز اور پولیس مل کر ایک منظم حکمت عملی کے تحت ان عناصر کا قلع قمع کریں انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے

اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی یا بہانے بازی ہرگز قبول نہیں کی جائے گی میر سرفراز بگٹی نے کہا دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں ایف سی اور سی ٹی ڈی کی معاونت حاصل کرکے مربوط کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے باہم رابطہ کاری کو مؤثر بناتے ہوئے قیام امن کیلئے عملی اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائیں وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ قومی شاہراہوں پر جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم کی جائیں اور ان کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے

تاکہ جرائم پیشہ عناصر کی نقل و حرکت روکی جا سکے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے لیویز، پولیس اور انتظامی افسران کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظ کے لیے کسی بھی دباؤ یا مصلحت کو خاطر میں لائے بغیر جرائم پیشہ افراد کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی یا رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے