کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان کے خفیہ احکامات پر عمل کرتے ہوئے نیب بلوچستان نے محکمہ تعلیم میں جعلی ڈگریوں کے ذریعے بھرتیوں کے خلاف بڑی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ کارروائی کے دوران کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 60 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو جعلی تعلیمی اسناد کی بنیاد پر مختلف اسکولوں میں بطور ٹیچر فرائض انجام دے رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق ان گرفتاریوں کے دوران کوئٹہ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے بلوچستان بورڈ سے جعلی ڈگریاں حاصل کرکے اپنے 16 قریبی رشتہ داروں کو محکمہ تعلیم میں بھرتی کروایا۔ ان رشتہ داروں کو مختلف اسکولوں میں غیرقانونی طریقے سے ٹیچنگ پوسٹس پر تعینات کیا گیا تھا۔
مزید اطلاعات کے مطابق ضلع نوشکی میں بھی بڑی تعداد میں جعلی ڈگریوں کے ذریعے اساتذہ کی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب نے اس سلسلے میں تفتیش کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے بلوچستان بورڈ کے 31 اہلکاروں کو بھی گرفتار کر لیا ہے، جنہیں خفیہ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ تفتیش میں مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگریوں کے اس بڑے اسکینڈل میں آئندہ چند روز میں مزید اہم انکشافات سامنے آنے کی توقع ہے، جس سے بلوچستان بھر میں تعلیم کے شعبے میں ہونے والی بدعنوانی کی سنگینی مزید واضح ہو سکے گی۔
نیب بلوچستان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تعلیمی اداروں کو جعلی اور غیر قانونی بھرتیوں سے پاک کیا جائے گا اور اس مکروہ دھندے میں ملوث تمام عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔