ہمارا مقصد ہے ملزمان کو کیفرکردارتک پہنچائیں، ریاست نے جو ذمہ داری دی ہے اس پر پورا اترتے ہوئے مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوں ظالم کے ساتھ نہیں۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ چند لوگوں نے ظلم کیا ہے لیکن پورے بلوچستان کے سرجھک گئے ہیں، ہمارے لیے یقیناً یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے، دیگر ملزمان کو بھی جلد سے جلد گرفتارکرلیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ جب پولیس ملزمان کو گرفتارکرنے پہنچی تو مرد بھاگ گئے اور خواتین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جہالت کو ختم کرنا یقیناًحکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سوسائٹی کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔
واقعہ تو ہوگیا ہےاس پر شرمندگی کے علاوہ میں کیا کرسکتا ہوں، انفارمیشن محکمے میں جوغفلت کےمرتکب ہونگے انہیں سزائیں دیں گے۔
ہدایت کردی گئی ہے کہ جرگہ سسٹم پر کام کریں جہاں قانون کی ضرورت ہوگی قانون سازی کرینگے،
سردارعبدالرحمان کیتھران کو کیس میں عدالت بری کرچکی ہے۔