Breaking
8 جولائی 2025, منگل

باڈر بندش دھرنے پر کریک ڈاؤن قابل مذمت، باڈر کے متبادل روزگار دیں پھر بند کردیں،مولانا ہدایت الرحمان

بارڈر بندش کے خلاف جاری دھرنے پر کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی دھرنا، ایم پی اے گوادر وامیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی شرکت وخطاب، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ھدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ باڈر بندش کیخلاف دھرنے پر کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے،عوام کو حق روزگار دینا ریاست کی زمہ داری ہے،لوگوں کو باڈر کے متبادل روزگار دیں پھر اس پر بندش لگائیں۔ بارڈر ہماری صدیوں پرانی کاروبار کے علاوہ ایک ثقافتی وتہذیبی ورثہ ہے اسے یکدم بندکرکے ختم کرنے کے نتائج سنگین ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ باڈربندش کے فیصلے اسلام آباد ومقتدرہ کرتے ہیں جو یہاں کے زمینی حالات سے بے خبر ہیں،خود پیسہ کماکر جزیرے خریدتے ہیں،مگر بلوچستان کے لوگوں کو طعنہ دیتے ہیں کہ باڈری کاروبار کو چھوڑدیں،ہم باڈر کو چھوڑ یں گے مگر آپ ہمیں متبادل کے طورپر کیا دیتے ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم نے یہاں کے نمائندوں سے کہاہے کہ باڈر کا مسئلہ اُٹھائیں لیکن نمائندے مکمل طورپر بے اختیار ہیں،انکے زبانوں پر تالے پڑے ہیں،ملک کو وزیر اعظم کےبجائے صوبیدار اللہ دِتہ چلا رہے ہیں،بلوچستان کے وسائل کو بے دردی سے لوٹ کر بدلے میں غربت وافلاس اور بھوک وپیاس ہمیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزیرکہاکہ پی ایس ڈی پی میں حصہ ملنے کی خاطر پارلیمانی نمائندے خاموش تماشائی بنے ہیں،مگر ہم عوام سے ہیں عوامی مفادات پر خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے عبدوئی باڈر کو فوری طورپر کھولنے اور عوام کو سابقہ طرز پر روزگار دینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے اور ضبط کیے گئے موٹر سائیکلوں اور گاڈیوں کو واپس دینے کا مطالبہ کیا، دھرنے میں عوام کی کثیر تعداد شریک ہے جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے،اس موقع پر بی ایس او پجار کے چیرمین بوہیر صالح ایڈوکیٹ،مرکزی جمعیت اہل حدیث کیچ کے رہنماء مولانا عبدالرحمان تائب، جمعیت علماء اسلام بلیدہ زامران کے امیر مولانا قمرالدین نےبھی خطاب کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے