ملک بھر میں 69 ہزار موبائل فون سمز بلاک، کھلوانے کا طریقہ کار بتا دیا گیا

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں غیر قانونی سمز کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے منسوخ شدہ یا جعلی شناختی دستاویزات پرجاری ہونے والی 69 ہزار موبائل فون سموں کو بلاک کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیو میٹرک تصدیق کی 16 اگست کی آخری تاریخ گزرنے کے بعد سموں کی شناخت کی گئی اور انہیں بلاک کردیا گیا، یہ سمیں ملک بھر میں غلط یا جعلی شناختی دستاویزات پر جاری کی گئیں، 2017ء سے پہلے ختم ہونے والے شناختی کارڈز کے خلاف جاری کردہ سمز ایک ہفتے کے اندر بلاک کر دی جائیں گی۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ صارفین نادرا کے ذریعے اپنے شناختی کارڈ کی تجدید اور اپنی سموں کی تصدیق کروا کر اس سے بچ سکتے ہیں، جن صارفین کی سمیں پہلے ہی بلاک کی جا چکی ہیں، اپنی بلاک شدہ سمز کو بحال کرنے کے لیے ایسے صارفین کو نادرا سے نئے شناختی کارڈ حاصل کرنے ہوں گے اور پھر اپنے موبائل آپریٹر یا فرنچائز پر جا کر سم کو بائیو میٹرک تصدیاق کے ذریعے ان بلاک کرایا جائے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ پی ٹی اے نے موبائل سمز کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام اور سمز بلاک کرنے کیلئے منصوبہ تیار کیا ہے، اس سلسلے میں نادرا سے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیاہے، سمز کو تین مراحل میں بلاک کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں جعلی دستاویزات پر رجسٹرڈ سمز کو 16 اگست کو بلاک کیا جاچکا ہے، دوسرے مرحلے میں ایکسپائر شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائے گا، صارفین کو اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے 2 ستمبر تک مہلت دی گئی ہے ،زائدمیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمز 2 ستمبر کو بلاک کردی جائیں گی، جب کہ تیسرے مرحلے میں انتقال شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا، فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال سمز 15 اکتوبر کو بلاک کردی جائیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے